📖 سورۃ البقرہ – آیت 27
ٱلَّذِينَ يَنقُضُونَ عَهْدَ ٱللَّهِ مِنۢ بَعْدِ مِيثَـٰقِهِۦ وَيَقْطَعُونَ مَآ أَمَرَ ٱللَّهُ بِهِۦٓ أَن يُوصَلَ وَيُفْسِدُونَ فِى ٱلْأَرْضِ ۚ أُو۟لَـٰٓئِكَ هُمُ ٱلْخَـٰسِرُونَ
وہ لوگ جو اللہ کے عہد کو توڑتے ہیں بعد اس کے کہ اسے مضبوط کیا گیا، اور جس چیز کو اللہ نے جوڑنے کا حکم دیا ہے اسے کاٹتے ہیں، اور زمین میں فساد پھیلاتے ہیں۔ یہی لوگ نقصان اٹھانے والے ہیں۔
ابن کثیرؒ: مراد وہ ہیں جو ایمان و اطاعت کے وعدے کو توڑتے ہیں، رشتہ داری اور نیکی کے رشتوں کو کاٹتے ہیں اور زمین میں بگاڑ پھیلاتے ہیں۔ یہ گھاٹے والے ہیں کیونکہ وہ آخرت میں خسران عظیم میں ہوں گے۔
📖 Sūrah al-Baqarah – Verse 27
ٱلَّذِينَ يَنقُضُونَ عَهْدَ ٱللَّهِ مِنۢ بَعْدِ مِيثَـٰقِهِۦ وَيَقْطَعُونَ مَآ أَمَرَ ٱللَّهُ بِهِۦٓ أَن يُوصَلَ وَيُفْسِدُونَ فِى ٱلْأَرْضِ ۚ أُو۟لَـٰٓئِكَ هُمُ ٱلْخَـٰسِرُونَ
Those who break the covenant of Allah after contracting it, sever what Allah has commanded to be joined, and spread corruption on earth—it is they who are the losers.
Ibn Kathīr: This refers to those who break the pledge of faith and obedience, cut family ties and bonds of goodness, and spread mischief. Their ultimate fate is loss in the Hereafter.