📖 سورۃ البقرہ – آیت 20

﴿يَكَادُ ٱلْبَرْقُ يَخْطَفُ أَبْصَـٰرَهُمْ كُلَّمَآ أَضَآءَ لَهُم مَّشَوْا۟ فِيهِ وَإِذَآ أَظْلَمَ عَلَيْهِمْ قَامُوا۟ ۚ وَلَوْ شَآءَ ٱللَّهُ لَذَهَبَ بِسَمْعِهِمْ وَأَبْصَـٰرِهِمْ ۚ إِنَّ ٱللَّهَ عَلَىٰ كُلِّ شَىْءٍۢ قَدِيرٌ﴾

قریب ہے کہ بجلی ان کی آنکھیں اچک لے جائے؛ جب ان کے لیے روشنی ہوتی ہے تو اس میں چلتے ہیں، اور جب اندھیرا چھا جاتا ہے تو کھڑے رہ جاتے ہیں۔ اور اگر اللہ چاہے تو ان کی سننے اور دیکھنے کی طاقت چھین لے؛ بے شک اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔ ابن کثیرؒ: منافقین کی کیفیت یہی ہے، کبھی وقتی طور پر ایمان کی روشنی دیکھتے ہیں، مگر پھر اندھیروں (کفر و نفاق) میں رُک جاتے ہیں۔

📖 Sūrah al-Baqarah – Verse 20

﴿يَكَادُ ٱلْبَرْقُ يَخْطَفُ أَبْصَـٰرَهُمْ ...﴾

The lightning almost snatches away their sight; whenever it shines for them, they walk therein, but when darkness falls upon them, they stand still. If Allah willed, He could take away their hearing and sight; surely, Allah has power over all things. Ibn Kathīr: this illustrates the hypocrites—occasionally benefiting from the light of faith, yet halting when engulfed by the darkness of disbelief and hypocrisy.